قصور زیادتی کیس

17 September 2013

قصور(ڈسٹرکٹ رپورٹر)قصور میں مختلف مقامات پر تین بچوں کو زیادتی کا نشانہ بنا دیا گیا دو ملزم گرفتار:

تھانہ گنڈاسنگھ کے علاقہ ساندہ میں ملزم رمضان نے گلی میں کھیلتے ہوئے پانچ سالہ سیف الملوک کو کھیتوں میں لیجا کر زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا اور خون میں لپ پت چھوڑ کر فرار ہو گیا بچے کو تشویشناک حالت میں ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پراس کاعلاج جاری ہے تاہم ڈاکٹروں نے بچے کے ساتھ زیادتی کی تصدیق کر دی ۔ایس ایچ او گنڈاسنگھ عابد محمود کے مطابق زیادتی کا مقدمہ درج کر کے ملزم رمضان کو گرفتار کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

ایک اور بارہ سالہ بچے کو زیاتی کا نشانہ بنا دیا گیا علاقہ مکینوں نے ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پویس کے حوالے کر دیا ۔جبکہ دوسرا واقع تھانہ اے ڈویژن کے علاقہ روڈ کوٹ میںپیش آیاجہاں ملزم اسلم نے محنت کش مقصود احمدکے بارہ سالہ ذہنی معزور بیٹے ارسلان کو زبردستی زیادتی کا نشانہ بنا ڈالا جس کو علاقہ مکینوں نے ملزم اسلم کو رنگے ہاتھوں پکڑ کر پولیس چوکی لاری اڈا کے حوالے کر دیا جبکہ زیادتی کا نشانہ بننے والے ارسلان کو میڈیکل کیلئے ڈسٹرکٹ ہیڈ کوارٹر ہسپتال منتقل کیا گیا جہاں پر ڈاکٹروں نے زیادتی کی تصدیق کر دی ہے پولیس نے میڈیکل رپورٹ کے بعد ملزم کے خلاف مقدمہ نمبری 512/13درج کر کے تفتیش شروع کر دی ہے۔

ایک اور واقعہ میں ملزمان 6 سالہ بچی کو ذیادتی کا نشانہ بنا کر شہباذ روڈ پر پھنک کر فرار۔

KASUR: The citizens of Kasur district lodged a protest against the rape of 6-year old innocent girl.
Protestors gathered outside the District Headquarters Hospital and raised slogans against government and local administration because police failed to arrest the culprits even after passing of several hours.
Protestors demanded that strict punishment should be given to those involved in the rape of six-year old girl.
DPO Kasur told to the media that three suspects are being interrogating.
The six-year old girl was gang-raped on Monday in Kasur district.

Previous Post Next Post